یشوؔع

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24

0:00
0:00

باب 3

تب یشوع سبح سویرے اٹھا اور وہ اور سب بنی اسراءیل شطیم سے کوچ کر کے یردن پر آءے اور پر اترنے سے پہلے وہیں ٹکے۔
2 اور تین دن کے بعد منصب دار لشکر کے بیچ سے ہو کر گزرے۔
3 اور انہوں نے لوگوں کو حکم دیا کہ جب تم خداوند اپنے خدا کے عہد کے صندوق کو دیکھو اور کاہن اور لاوی اسے اٹھاءے ہوءے ہوں تو تم اپنی جگہ سے اٹھ کر اسکے پیچھے پیچھے چلنا۔
4 لیکن تمہارے اور اس کے درمیان پیماءش کر کے قریب دو ہزار کا فاصلہ رہے اس کے نزدیک نہ جانا تاکہ تم کو معلوم ہو کہ کس راستے تم کو چلنا ہےکیونکہ تم اب تک اس راہ سے کبھی نہیں گزرے۔
5 اور یشوع نے لوگوں سے کہا کہ تم اپنے آپ کو مقدس کرو کیونکہ کلکے دن خداوند تمہارے درمیان عجیب وغریب کام کرے گا۔
6 پھر یشوع نے کاہنوںسے کہا کہ تم عہد کے صندوق کو لیکر لوگوں کے آگے آگے پاراُترو۔چنانچہ وہ عہد کے صندوق کو لیکر لوگوں کے آگے آگے چلے۔
7 اور خداوند نے یشوع سے کہا آج کے دن سے میں تجھے سب اسرائیلیوں کے سامنے سرفراز کرنا شروع کرونگا تاکہ وہ جان لیں کہ جیسے میں موسیٰ کے ساتھ رہا ویسے ہی تیرے ساتھ رہونگا ۔
8 اور تُو ان کاہنوں کو جو عہد کے صندوق کو اُٹھائیں یہ حکم دینا کہ جب تم یردنکے پانی کے کنارے پہنچو تو یردنمیں کھڑے رہنا۔
9 اور یشوع نے بنی اسرائیل سے کہا کہ پاس آ کر خداوند اپنے خدا کی باتیں سُنو۔
10 اور یشوع کہنے لگا کہ اس سے تم جان لو گے کہ زندہ خُدا تمہارےدرمیان ہے اور وہی ضرور کنعانیوں اور حتّیوں اور حویّوں اور فرزّیوں اور جرجاسیوں اور اموریوںاور یبوسیوںکو تمہارے آگے سے دفع کرونگا ۔
11 دیکھو ساری زمین کے مالک کے عہد کا صندوق تمہارے آگے آگے یردنمیں جانے کو ہے۔
12 سو اب تم ہر قبیلہ پیچھے ایک آدمی کے حساب سے بارہ آدمی اسرائیل کے قبیلوں میں سے چُن لو۔
13 اور جب یردنکے پانی میں ان کاہنوں کے پاوںکے تلوے ٹِک جائےنگے جو خداوند یعنی ساری دنیا کے مالک کے عہد کا صندوق اُٹھاتے ہیںتو یردنکا پانی یعنی وہ پانی جو اُوپرسے بہتا ہوا نیچے آتاہے تھم جائیگا اور اُسکا ڈھیر لگ جائیگا۔
14 اور جب لوگوں نے یردنسے پار جانے کو اپنے ڈھیروں سے کوچ کیا اور وہ کاہن جو عہد کا صندوق اُٹھائے ہوئے تھے لوگوں کے آگے آگے ہو لئے۔
15 اور جب عہد کے صندوق کے اُٹھانے والے یردنپر پہنچے اور ان کاہنوں کے پاوںجو صندوق کو اٹھائے ہوئے تھے کنارے کے پانی میں ڈوب گئے (کیونکہ فصل کے تمام ایام میں یردنکا پانی چاروںطرف اپنے کناروں سے اوپر چڑھ کر بہا کرتا ہے)۔
16 تو جو پانی اُوپر سے آتا تھا وہ خوب دور اُدم کے پاس جو ضرتانکے برابر ایک شہر ہے رُک کر ایک ڈھیر ہوگیا اور وہ پانی میدان کے دریا یعنی دریایِ شور کی طرف بہکر گیا تھا بلکہ الگ ہو گیا اور لوگ عین یریحو کے مُقابِل پار اُترے۔
17 اور وہ کاہن جو خداوند کے عہد کا صندوق اُٹھائے ہوئے تھے یردنکے بیچ میں سوکھی زمین پر کھڑے رہے اور سب اسرائیلی خشک زمین پر ہو کر گذرے۔ یہاں تک کہ ساری قوم صاف یردن کے پار ہوگئی۔