سموئیل 1

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31

0:00
0:00

باب 29

(باب نمبر 29)اور فلستی اپنے ساے لشکر کو افیؔق میں جمع کرنے لگے اور اسرائیلی اُس چشمہ کے نزدیک جو یزؔرعیل میں ہے خیَمہ زن ہُوئے ۔
2 اور فلِسِتیوں کے اُمرا سَیکڑوں اور ہزاروں کے ستھ آگے آگے چل رہے تھے اور داؔؤد اپنے لوگوں سمیت اِکؔیِس کے ساتھ پیچھے پیچھے جا رہا تھا۔
3 تب فلِستی امیروں نے کہا اِن عبرانیوں کا یہاں کیا کام ہے؟ اکؔیِس نے فلستی امیروں سے کہا کیا یہ اسرؔائیل کے بادشاہ ساؔؤل کا خادِم داؔؤد نہیں جو اِتنے دِنوں بلکہ اِتنے برسوں میرے ساتھ ہے اور مَیں نے جب سے وہ میرے پاس بھاگ آیا ہے آج کے دن تک اُس میں کچھ بدی نہیں پائی؟۔
4 لیکن فلِستی اُمرا اُس سے ناراض ہُوئے اور فلِستی امرا نے اُس سے کہا اِس شخص کو لَوٹا دے کہ وہ اپنی جگہ کو جو تُو نے اُسکے لئے ٹھہرائی ہے واپس جائے ۔ اُسے ہامرے ساتھ جنگ پر نہ جانے دے تا اِیسا نہ ہو کہ جنگ میں وہ مہارا مُخالفِ ہو کیونکہ وہ اپنے آقا سے کیسے میل کریگا؟ کیا اِنہی لوگوں کے سروں سے نہیں ؟۔
5 کیا یہ وُہی داؔؤد نہیں جسکی بابت اُنہوں نے ناچتے وقت گاگا کر ایک دُوسرے سے کہا کہ ساؔؤل نے تو ہزاروں کو پر داؔؤد نے لاکھوں کو مارا؟۔
6 تب اکؔیِس نے داؔؤد کو بُلا کر اُس سے کہا خُداوند کی حیات کی قسم کہ تُو راستکار ہے اور میری نظر میں تیری آمد و رفت میرے ساتھ لشکر میں اچھّی ہے کیونکہ مَیں نے جس دن سے تو میرے پاس آیا آج کے دن تک تجھ میں کچھ بدی نہیں پائی تَو بھی یہ اُمرا تجھے نہیں چاہتے ۔
7 سو تو اب لَوٹ کر سلامت چلا جا تا کہ فلِستی اُمرا تجھ سے ناراض نہ ہو۔
8 داؔؤد نے اکؔیِس سے کہا لیکن میں نے کیا کیا ہے؟ اور جب سے میں تیے سامنے ہُوں تب سے آج کے دِن تک مجھ میں تو نے کیا بات پائی جو میں نے اپنے مالک بادشاہ کے دُشمنوں سے جنگ کرنے کو نہ جاؤں ؟۔
9 اکؔیِس نے داؔؤد کو جواب دیا میں جانتا ہوں کہ تہ ومیری نظر میں خُدا کے فرشتہ کی مانند نیک ہے تو بھی فلسِتی اُمرا نے کہا ہے کہ وہ ہامرے ساتھ جنگ کے لئے نہ جائے۔
10 سو اب تُو صُبح سویرے اپنے آقا کے خادِموں کو لیکر جو تیرے ساتھ یہاں آئے ہیں اُٹھانا اور جَیسے ہی تُم صُبح سویرے اُٹھوروشنی ہوتے ہوتے روانہ ہو جانا ۔
11 سو داؔؤد اپنے لوگوں سمیت تڑکے اُٹھا تا کہ صُبح کو روانہ ہو کر فلسِتیوں کے مُلک کو لَوٹ جائے اور فلِستی یزؔرعیل کو چلے گئے۔