یسعیاہ

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66

0:00
0:00

باب 53

ہمارےپیغام پرکون ایمان لایا؟اور خُداوندکا بازوکس پرظاہرہوا؟
2 پر اس کے آگے کونپل کی طرح اور خشک زمین سے جڑکی مانندپھوٹ نکلاہے۔نہ اُس کی شکل و صورت ہے نہ خوب صورت اور جب ہم اُ پر نگاہ کریں تو کچھ حسن وجمال نہیں کہ ہم اُس کے مشتاق ہوں۔
3 وہ آدمیوں میں حقیرو مردود ۔ لوگ اُس سے گویا روپوش تھے۔اُس کی تحقیر کی گئی اور ہم نے اس کی کچھ قدر نہ جانی
4 تو بھی اس نے ہماری مشقتیں اٹھا لیں اور ہمارے غموں کو برداشت کیا۔پر ہم نے اسے خدا کا مارا کوٹا اور ستایاہوا سمجھا۔
5 حالانکہ وہ ہماری خطائوں کے سبب سے گھایل کیا گیا اور ہماری ہی سلامتی کے لئے اس پر سیاست ہوئی تاکہ اس کے مارکھانے سے ہم شفا پائیں۔
6 ہم سبب بھیڑوں کی مانند بھٹک گئےہم میں سے ہر ایک اپنی راہ کو پھرا پر خداوندنے ہم کی بد کرداری اُس پر لا دی۔
7 وہ ستایا گیا تو بھی اُس برداشت کی اور منہ نہ کھولا۔جس طرح برہ جسے ذبح کرنے کو لے جاتے ہیں اور جس طرح بھیڑ اپنے بال کترنے والوں کے سامنے بے زبان ہے۔اُسی طرح خاموش رہا۔
8 وہ ظلم کر کے اور فتوی لگا کراُسے لے گئےپر اُس کے زمانہ کے لوگوںمیں سےکس نے خیال کیا کہ وہ زندوں کی زمین سے کاٹ ڈا لا گیا؟میرے لوگوں کے سبب اُس پر مارپڑی۔
9 اس کی بر شریروں کے درمیان ٹھہرائی گئی اور وہ اپنی موت میں دولت مندوں کے ساتھ موا حا لانکہ اس نے کسی طرح کا ظلم نہ کیا اوراس کے منہ میں ہرگزچھل نہ تھا۔
10 لیکن خُداوند کو پسندآیا کہ اسے کچلے۔اس نے اسے غمگین کیا۔جب اس کی گناہ کے سبب گزرانی جائے گی تو وہ اپنی نسل کو دیکھے گا۔اس کی عمردراز ہو گی اور خُداوند کی مرضی اس کے ہاتھ کے وسیلہ سے پوری ہو گی۔
11 اپنی جان ہی کا دکھ اٹھا کر وہ اسے وہ دیکھے گا اور سیر ہو گا۔اپنے ہی عرفان سےمیراصادق خادم بہتوں کو راست باز ٹھہراے گاکیونکہ وہ ان کی بدکرداری خود اٹھالے گا۔
12 اس لئے میں اسے بزرگوں کے ساتھ حصہ دوں گا اور وہ لوٹ کا مال زور اوروں کے ساتھ بانٹ لے گا کیونکہ اس نے اپنی جان کے لئے ا نڈیل دی اور وہ خطاکاروں کے ساتھ شمار کیا گیا تو بھی اس نے بہتوں کے گناہ اٹھا لئے اور خطا کاروں کی شفاعت کی۔