ہوسیع

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14

0:00
0:00

باب 13

افرائیم کے کلام میں ہیبت تھی وہ اسرائیل کے درمیان سرفراز کیا گیا۔ لیکن بعل کے سبب سے گُہنگار ہر کر فنا ہو گیا۔
2 اور اب وہ گُناہ پر گُناہ کرتے ہیں اُہنوں نے اپنے لے چاندی کی ڈھالی ہُوئی مارتیں بنائیں اور اپنی فہمید کے مُطابق بُت تیار کئے جو سب کے سب کاریگروں کا کام ہیں۔ وہ اُن کی بابت کہتے ہیں جو لوگ قربانی گُزارنتے ہیں بچھڑوں کو چُومیں ۔
3 اس لے وہ صُبح کے بادل اور شبنم کی مانند جلد جاتے رہیں گے اور بُھوسی کی مانند جس کو بگولا کیھلہان پر سے اُڑا لے جاتا ہے اور اُس دُھوئیں کی مانند جو دُودکش سے نکلتا ہے۔
4 لیکن میں مُلک مصر ہی سے خُداوند تیرا خُدا ہُوں اور میرے سوا تو کسی معبُود کو نہیں جانتا تھا کیونکہ میرے سوا کوئی اور نجات دینے والا نہیں ہے۔
5 میں نے بیابان میں یعنی خُشک زمین میں تیری خبر گیری کی۔
6 وہ اپنی چراگاہوں میں سیر ہُوئے اور سیر ہو کر اُن کے دل میں گمُنڈ سمایا اور مُجھے بُھول گئے۔
7 اس لئے میں اُن کے لئے شیر ببر کی مانند ہُوا۔ چیتے کی مانند راہ میں اُن کی گھات میں بیٹھوں گا۔
8 میں اُس ریچھنی کی مانند جس کے بچے چھن گئے ہُوں اُن سے دُوچار ہُوں گا اور اُن کے دل کا پردہ چاک کر کے شیر ببر کی طرح اُن کو وہیں نگل جاوُں گا۔ دشتی درندے اُن کو پھاڑ ڈالیں گے۔
9 اے اسراٰئیل یہی تیری ہلاکت ہے کہ تو میرا یعنی اپنے مددگار کامُخالف بنا۔
10 اب تیرا بادشاہ کہاں ہےکہ تُجھے تیرے سب شہروں میں بچائے؟ اور تیرے قاضی کہاں ہیں جن کی بابت تو کہتا تھا کہ تُجھے بادشاہ اور اُمرا عنایت کر؟۔
11 میں نے اپنے قہر میں تُجھے بادشاہ دیا اور غضب سے اُسے اُٹھا لیا۔
12 افرائیم کی بدکرداری باندھ رکھی گئی اور اُس کے گُناہ ذخیرہ میں جمع کئے گئے۔
13 وہ گویا دردزہ میں مُبتلا ہو گا۔ وہ بے دانش فرزند ہے۔ اب مُناسب ہے کی ولادت گاہ میں دیر نہ کرے۔
14 میں اُن کو پاتال کے قابُو سے نجات دُوں گا میں اُن کو موت سے چُھڑاوں گا۔ اے موت تیری وبا کہاں ہے؟ اے پاتال تیری ہلاکت کہاں ہے؟ میں ہرگز رحم نہ کُروں گا۔
15 اگرچہ وہ اپنے بھائیوں میں برومند ہو تو بھی پُوربی ہوا آے گے۔ خُداوند کا دم بیابان سے آے گا ار اُس کا سوتا سُوکھ جائے گا اور اُس کا چشمہ خُشک ہو جائے گا۔ وہ سب مرغُوب ظروف کا خزانہ لُوٹ لے گا۔
16 سامریہ اپنے جُرم کی سزا پائے گا کیونکہ اُس نے اپنے خُدا سے بغاوت کی ہے۔ وہ تلوار سے گر جائیں گے۔ اُن کے بچے پارہ پارہ ہوں گے اور بار دار عورتیں کے پیٹ اک کئے جائیں گے۔