گنتی

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36

0:00
0:00

باب 12

باب نمبر 12اور موسیٰ نے ایک کوشی عورت سے بیاہ کر لیاسو اس کوشی عورت کے سبب سے جسے موسیٰ نے بیاہ لیا تھا مریم اور ہارون اس کی بدگوئی کرنے لگے
2 وہ کہنے لگے کہ کیا فقط خداوند نے صرف موسیٰ ہی سے باتیں کیں ہیں؟ کیا اس نے ہم سے باتیں نہیں کیں؟ اور خداوند نے یہ سنا۔
3 اور موسیٰ تو روئے زمین کے سب آدمیوں سے زیادہ حلیم تھا
4 سو خداوند نے ناگہان موسیٰ اور ہارون اور مریم سے کہا کہ تم تینوں نکل کر خیمہ اجتماع کے پاس حاضر ہو سو وہ تینوں وہاں آئے
5 اور خدواند ابر کے ستون میں ہو کر اترا اور خیمہ کے دروازے پر کھڑے ہو کر ہارون اور مریم کو بلایا وہ دونوں پاس گئے
6 تب اس نے کہا میری باتیں سنو اگر تم میں سے کوئی نبی ہو تو میں جو خداوند ہو ں اسے رویا میں دکھائی دونگا اور خواب میں اس سے باتیں کرونگا
7 پر میرا خادم موسیٰ ایسا نہیں ہے وہ میرے سارے خاندان میں امانت دار ہے
8 میں اس سے معموں میں نہیں بلکہ رو برو اور صریح طور پر باتیں کرتا ہوں اور اسے خداوند کا دیدار بھی نصیب ہوتا ہے سو تم کو میرے خادم موسیٰ کی بدگوئی کرتے ہوئے خوف کیوں نہ آیا
9 اور خداوند کا غضب ان پر بھڑکا اور و ہ چلا گیا
10 اور ابر خیمہ کے اوپر سے ہٹ گیا اور مریم کوڑھ سے برف کی مانند سفید ہوگئی اور ہارون نے جب مریم کی طرف نظر کی تو دیکھا کہ وہ کوڑھی ہوگئی ہے
11 تب ہارون موسیٰ کو کہنے لگا کہ ہائے میرے مالک اس گناہ کو ہمارے سر نہ لگا کیونکہ ہم سے نادانی ہوئی اور ہم نے خطا کی
12 اور مریم کو اس مرے ہوئے کی طرح نہ رہنے دے جسکا جسم اسکی پیدائش کے وقت ہی آدھا گلا ہو ہوتا ہے
13 تب موسیٰ خداوند سے فریاد کرنے لگا کہ اے خدا میں تیری منت کرتا ہوں اسے شفا دے
14 اور خداوند نے موسیٰ سے کہا کہ اگر اسکے باپ نے اس کے منہ پر فقط تھوکا ہی ہوتا تو کیا سات دن تک وہ شرمندہ نہ رہتی؟ سو وہ سات دن تک لشکر گاہ کے باہر بند رہے اس کے بعد وہ پھر اندر آنے پائے
15 چنانچہ مریم ساتھ دن تک لشکر گاہ کے باہر بند رہی اور لوگوں نے جب تک وہ اندر آنے نہ پائی کوچ نہ کیا
16 اس کے بعد وہ لوگ حصیرات سے روانہ ہوئے اور دشت فاران میں پہنچ کر انہوں نے ڈیرے ڈالے۔