استثنا

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34

0:00
0:00

باب 25

اگر لوگوں میں کسی طرح کا جھگڑا ہو اور وہ عدالت میں آئیں تاکہ قاضی اُن کا انصاف کریں تو وہ صادق کو بے گناہ ٹھہرائیں اور شریر پر فتویٰ دیں ۔
2 اور اگر وہ شریر پٹنے کے لائق نکلے تو قاضی اُسے زمین پر لٹوا کر اپنی آنکھوں کے سامنے اُس کی شرارت کے مطابق اُسے گِن گِن کر کوڑے لگوائے
3 وہ اُسے چالیس کوڑے لگائے اِس سے زیادہ نہ مارے تا نہ ہو اِس سے زیادہ کوڑے لگانے سے تیرا بھائی تجھ کو حقیر معلوم دینے لگے ۔
4 تُو دائیں میں چلتے ہوئے بیل کا منہ نہ باندھنا
5 اگر کئی بھائی مل کر ساتھ رہتے ہوں اور ایک اُن میں سے بے اولاد مر جائے تو اُس محروم کی بیوی کسی اجنبی سے بیاہ نہ کرے بلکہ اُس کے شوہر کا بھائی اُس کے پاس جا کر اُسے اپنی بیوی بنا لے اور شوہر کے بھائی کا جو حق ہے وہ اُس کے ساتھ ادا کرے ۔
6 اور اُس عورت کے جو پہلا بچہ ہو وہ اِس آدمی کے محروم بھائی کے نام کا کہلائے تاکہ اُس کا نام اسرائیل میں مٹ نہ جائے ۔
7 اور اگر وہ آدمی اپنی بھاوج سے بیاہ کرنا نہ چاہے تو اُس کی بھاوج پھاٹک پر بزرگوں کے پاس جائے اور کہے میرا دیور اسرائیل میں اپنے بھائی کا نام بحال رکھنے سے انکار کرتا ہے اور میرے ساتھ دیور کا حق ادا کرنا نہیں چاہتا ۔
8 تب اُسکے شہر کے بزرگ اُس آد می کو بُلوا کر اُسے سمجھائیں اور اگر وہ اپنی بات پر قائم رہے اور کہے کہ مجھ کو اُس سے بیاہ کرنا منظور نہیں ۔
9 تو اُسکی بھاوج بزرگوں کے سامنے اُس کے پاس جا کر اُس کے پاوں کی جُوتی اُتارے اور اُس کے منہ پر تھوک دے اور یہ کہے کہ جو آدمی اپنے بھائی کا گھر آباد نہ کرے اُس سے ایسا ہی کیا جائے گا ۔
10 تب اسرائیلیوں میں اُسکا نام یہ پڑ جائے گا کہ یہ اُس شخص کا گھر ہے جسکی جوتی اُتاری گئی تھی ۔
11 جب دو شخص آپس میں لڑتے ہوں اور ایک کی بیوی کے پاس جا کر اپنے شوہر کو اُس آدمی کے ہاتھ سے چھڑانے کے لیے جو اُسے مارتا ہو اپنا ہاتھ بڑھائے اور اُسکی شرمگاہ کو پکڑ لے ۔
12 تو تُو اُسکا ہاتھ کاٹ ڈالنا او ر ذرا ترس نہ کھانا ۔
13 تُو اپنے تھیلے میں طرح طرح کے چھوٹے اور بڑے باٹ نہ رکھنا ۔
14 تیرا باٹ پورا اور ٹھیک اور تیرا پیمانہ بھی پورا اور ٹھیک ہو تاکہ اُس ملک میں جسے کداوند تیرا خدا تجھ کو دیتا ہے تیری عمر دراز ہو ۔
15
16 اِس لیے کہ وہ سب جو ایسے ایسے فریب کے کام کرتے ہیں خداوند تیرے خدا کے نزدیک مکروہ ہیں ۔
17 یاد رکھنا کہ جب تُم مصر سے نکل کر آ رہے تھے تو راستہ میں عمالیقیوں نے تیرے ساتھ کیا کِیا ۔
18 کیونکہ وہ راستہ میں تیرے مقابل آئے اور گو تُو تھکا ماندہ تھا تو بھی اُنہوں نے اُنکو جو کمزور اور سب سے پیچھے تھے مارا اور اُنکو خدا کا خوف نہ آیا ۔
19 اِس لیے جب خداوند تیرا خدا اُس ملک میں جسے خداوند تیرا خدا میراث کے طور پر تجھ کو قبضہ کرنے کو دیتا ہے تیرے سب دشمنوں سے جو آس پاس ہیں تجھ کو راحت بخشے تو تو عمالیقیوں کے نام و نشان کو صفحہ روز گار سے مٹا دینا ۔ تو اِس بات کو نہ بھولنا۔