استثنا

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34

0:00
0:00

باب 5

پھر موسیٰ نے سب اسرائیلیوں کو بُلوا کر اُنکو کہا اے اسرائیلیو! تُم اُن آئین اور احکام کو سُن لو جنکو میں آج تمکو سُناتا ہوں تاکہ تُم سُنکو سیکھ کر اُن پر عمل کرو ۔
2 خداوند ہمارے خدا نے حورب میں ہم س ایک عہد باندھا ۔
3 خداوند نے یہ عہد ہمارے باپ دادا سے نہیں بلکہ خود ہم سے جو یہاں آج کے دن جیتے ہیں باندھا ۔
4 خداوند نے تُم سے اُس پہاڑ پر روبرو آگ کے بیچ میں سے باتیں کیں ۔
5 ( اُس وقت میں تمہارے اور خداوند کے درمیان کھڑا ہوا تاکہ خداوند کا کلام تُم پر ظاہر کروں کیونکہ تُم آگ کے سبب سے ڈرے ہوئے تھے اور پہاڑ پر نہ چڑھے )۔
6 تب اُس نے کہا خداوند تیرا خدا جو تجھ کو مُلک مصر یعنی غلامی کے گھر سے نکال لایا میں ہوں ۔
7 میرے آگے تُو اور معبودوں کو نہ ماننا ۔
8 تُو اپنے لیے کوئی تراشی ہوئی مورت نہ بنانا نہ کسی چیز کی صورت بنانا جو اوپر آسمان میں یا نیچے زمین پر یا زمین کے نیچے پانی میں ہے ۔
9 تُو اُنکے آگے سجدہ نہ کرنا اور نہ اُنکی عبادت کرنا کیونکہ میں خداوند تیرا خدا غیور خدا ہوں اور جو مجھ سے عداوت رکھتے ہیں اُنکی اولاد کو تیسری اور چوتھی پُشت تک باپ دادا کی بدکاری کی سزا دیتا ہوں ۔
10 اور ہزاروں پر جو مجھ سے محبت رکھتے اور میرے حکموں کو مانتے ہیں رحم کرتا ہوں ۔
11 تُو خداوند اپنے خدا کا نام بے فائدہ نہ لینا کیونکہ خداوند اُسکو جو اُسکا نام بے فائدہ لیتا ہے بے گناہ نہ ٹھہرے گا ۔
12 تُو خداوند اپنے خدا کے حکم کے مطابق سبت کے دن کو یاد کر کے پاک ماننا ۔
13 چھ دن تک تُو محنت کر کے اپنا سارا کام کاج کرنا ۔
14 لیکن ساتواں دن خداوند تیرے خدا کا سبت ہے ۔ اُس میں نہ تُو کوئی کام کرے نہ تیرا بیٹا نہ تیری بیٹی نہ تیرا غُلام نہ تیری لونڈی نہ تیرا بیل نہ تیرا گدھا نہ تیرا اور کوئی جانور اور نہ کوئی مُسافر جو تیرے پھاٹکوں کے اندر ہو تاکہ تیرا غُلام اور تیری لونڈی بھی تیری طرح آرام کریں ۔
15 اور یاد رکھنا کہ تُو ملکِ مصر میں غلام تھا اور وہاں سے خداوند تیرا خدا اپنے زور آور ہاتھ اور بُلند بازو سے تُجھ کو نکال لایا ۔ اِس لیے خداوند تیرے خدا نے تُجھ کو سبت کے دن کو ماننے کا حکم دیا ۔
16 اپنے باپ اور اپنی ماں کی عزت کرنا جیسا خداوند تیرے خدا نے تجھے حکم دیا ہے تاکہ تیری عمر دراز ہو اور جو مُلک خداوند تیرا خدا تجھے دیتا ہے اُس مں تیرا بھلا ہو ۔
17 تُو خون نہ کرنا ۔
18 تُو زنا نہ کرنا ۔
19 تُو چوری نہ کرنا
20 تُو اپنے پڑوسی کے خلاف جھوٹی گواہی نہ دینا ۔
21 تُو اپنے پڑوسی کی بیوی کا لالچ نہ کرنا اور نہ اپنے پڑوسی کے گھر یا اُسکے کھیت یا غُلام یا لونڈی یا بیل یا گدھے یا ُسکی کسی اور چیز کا خواہاں ہونا ۔
22 یہیں باتیں خداوند نے اُس پہاڑ پر آگ اور گھٹا اور ظُلمت میں سے تمہاری ساری جماعت کو بُلند آواز سے کہیں اور اِس سے زیادہ اور کچھ نہ کہا اور اِن ہی کو اُس نے پتھر کی دو لوحوں پر لکھا اور اُنکو میرے سپرد کیا ۔
23 اور جب وہ پہاڑ آگ سے دہک رہا تھا اور تُم نے وہ آواز اندھیرے میں سے آتی سُنی تو تُم اور تمہارے قبیلوں کے سردار اور بزرگ میرے پاس آئے ۔
24 اور تُم کہنے لگے کہ خداوند ہمار ے خدا نے اپنی شوکت اور عظمت ہمکو دکھائی اور ہم نے اُسکی آواز آگ میں سے آتی سُنی ۔ آج ہم نے دیکھ لیا کہ خداوند انسان سے باتیں کرتا ہے تو بھی انسان زندہ رہتا ہے ۔
25 سو اب ہم کیوں اپنی جان دیں کیونکی ایسی بڑی آگ ہمکو بھسم کر دے گی ۔ اگر ہم خداوند اپنے خدا کی آواز پھر سُنیں تو مر ہی جائیں گے ۔
26 کیونکہ ایسا کون سا بشر ہے جس نے زندہ خدا کی آواز ہماری طرح آگ میں سے آتی سُنی ہو اور پھر بھی جیتا رہا ؟
27 سو تُو ہی نزدیک جا کر جو کچھ خداوند ہمارا خدا کہے اُسے سُن لے اور تُو ہی وہ باتیں جو خداوند ہمارا خدا تُجھ سے کہے ہم کو بتانا اور ہم اُسے سُنیں گے اور اُس پر عمل کریں گے ۔
28 اور جب تُم مجھ سے گفتگو کر رہے تھے تو خداوند نے تمہاری باتیں سُنیں ۔ تب خداوند نے مجھ سے کہا کہ میں اِن لوگوں کی باتیں جو اُنہوں نے تُجھ سے کہیں سُنی ہیں ۔ جو کچھ اُنہوں نے کہا ٹھیک کہا ۔
29 کاش اُن میں ایسا ہی دل ہو تاکہ وہ میرا خوف مانکر ہمیشہ میرے سب حکموں پر عمل کرتے تاکہ سدا اُنکا اور اُنکی اولاد کا بھلا ہوتا ۔
30 سو تُو جا کر اُن سے کہہ دے کہ تُم اپنے ڈیروں کو لوٹ جاو۔
31 پر تُو یہیں میرے پاس کھڑا رہ اور میں وہ سب فرمان اور سب آئین اور احکام جو تجھے اُنکو سکھانے ہیں تجھ کو بتاونگا تاکہ وہ اُن پر اُس مُلک میں جو میں اُنکو قبضہ کرنے کے لیے دیتا ہوں عمل کریں ۔
32 سو تُم احتیاط رکھنا اور جیسا خداوند تمہارے خدا نے تُمکو حکم دیا ہے ویسا ہی کرنا اور دہنے یا بائیں ہاتھ کو نہ مُڑنا ۔
33 تُم اُس سارے طریق پر جسکا حکم خداوند تمہارے خدانے تُمکو دیا ہے چلنا تاکہ تُم جیتے رہو اور تمہارا بھلا ہو اور تمہاری عمر اُس ملک میں جس پر تہم قبضہ کرو گے دراز ہو ۔