0:00
0:00

باب 88

اَے خُدا میری نجات دینے والے خُدا! میَں نے رات دِن تیرے حضور فریاد کی ہے۔
2 میری دُعا تیرے حضُور پہنچے۔ میری فریاد پر کان لگا۔
3 کیونکہ میرا دِل دُکھوں سے بھرا ہے۔اور میری جان پاتال کے نزدِیک پہنچ گئی ہے۔
4 میَں گور میں اُترنے والوں کے ساتھ گِنا جاتا ہُوں۔میَں اُس شخص کی مانند ہُوں جو بالُکل بے کس ہو۔
5 گویا مقتولوں کی مانند جو قبر میں پڑے ہیں مُردوں کے درمیان ڈال دیا گیا ہوں جِنکو تُو پھِر کبھی یاد نہیں کرتا۔ اور وہ تیرے ہاتھ سے کاٹ ڈالے گئے۔
6 تُو نے مجھے گہراؤ میں۔ اندھیری جگہ میں۔ پاتال کی تہ میں رکھا ہے۔
7 مجھ پر تیرا قہر بھاری ہے۔ تُو نے اپنی سب مُوجوں سے مجھے دُکھ دُیا ہے ۔
8 تُو نے میر ے جان پہچا نو ں کو مجھُ سے دوُر کر دیا۔ تُو نے مجھےُ اُنکے نزدیک گھَنو نا بنا دِیا ۔
9 میر ی آ نکھ دُکھ سے دُھند لا چلی ۔ اَے خُدا وند!میُں نے ہر روز تجھُ سے دُعا کی ہے ۔مَیں نے اپنے ہا تھ تیری طرف پھیلائے ہیں ۔ کیا تُو مرُدوں کو عجا ئب دِکھا ئے گا ؟ کیا جو مرگئے ہیں ۔ اُ ٹھکر تیر ی تعر یف کر ینگے ؟ کیا تیر ی شفقت کا چر چا گو ر میں ہو گا یا تیر ی وفا داری کا جہنم میں ؟
10
11
12 کیا تیر ے عجا ئب کو اندھیرے میں پہچا نینگے اور تیر ی صداقت کو فر امو شی کی سر زمین میں؟
13 پر اَے خُداوند !میں نے تیری دُہا ئی دی ہے اور صُبح کو میر ی دُعا تیر ے حُضور ُپہُنچے گی۔
14 اَے خُدا وند !تُو کیوں میری جان کو تر ک کرتا ہے ؟ تُو اپنا چہر ہ مجھ سے کیو ں چھپاتا ہے؟
15 میَں لڑکپن سے ہی مُصیبت زدہ اور قریبُ المو ُت ہو ں ۔مَیں تیرے ڈر کے ما رے حو اس با ختہ ہو گیا ۔
16 تیرا قہر شدِ ید مجھ پر آ پڑا ۔تیر ی دہشتُ نے میرا کام تما م کر دیا۔
17 اُس نے دِن بھر سیَلاب کی طرح میرا اِحاطہ کیا۔ اُس نے مجھے با لکل گھیر لیا۔
18 تُو نے دوست واحبا ب کو مجھ سے دور کیا ۔اورمیرے جان پہچا نوں کو اندھیرے میں ڈال دِیا ہے۔