حزقی ایل

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48

0:00
0:00

باب 25

اور خداوند خدا کا کلام مجھ پر نازل ہوا ۔
2 کہ اے آدمزاد بنی عمون کی طرف متوجہ ہو اور ان کے خلاف نبوت کر ۔
3 اور بنی عمون سے کہہ خداوند خدا کا کلام سنو ۔خداوند خدا یوں فرماتا ہے چونکہ تو نے مےرے مقدس پر جب وہ ناپاک کیا گےا اور اسرائیل کے ملک پر جب اجاڑا گےا اور بنی یہوداہ پر جب وہ اسےر ہو کر گئے اہاہا!کہا۔
4 اسلئے میں تجھے اہلِ مشرق کے حوالہ کردونگاکہ تو ان کی ملکےت ہو اور وہ تجھ میں اپنے ڈےرے لگا ئےنگے اور تےرے اندر اپنے مکان بنائےنگے اور تےرے مےوے کھائےنگے اور تےرا دودھ پئےنگے ۔
5 اور میں ربہ کو اونٹوں کا اصطبل اور بنی عمون کی سرزمین بھےڑ سالہ بنا دونگا اور تو جانےگا کہ میں خداوند ہوں ۔
6 کیونکہ خداوند خدا یوں فرماتا ہے کہ چونکہ تو نے تالیاں بجائیں اور پاﺅں پٹکے اور اسرائیل کی ملکےت کی بربادی پر اپنی کمال عداوت سے بڑی شادمانی کی ۔
7 اسلئے دیکھ میں اپنا ہاتھ تجھ پر چلاﺅنگا اور تجھے دےگر اقوام کے حوالی کرونگا تا کہ وہ تجھ کو لوٹ لیں اور میں تجھے امتوں میں سے کاٹ ڈالونگا اور ملکوں میں سے تجھے نیست و نابود کرونگا ۔میں تجھے ہلاک کرونگا اور تو جانےگا کہ خداوند میں ہوں۔
8 خداوند خدا یوں فرماتا ہے کہ چونکہ مواباور شعرکہتے ہیں کہ بنی یہوداہ تمام قوموں کی مانند ہیں ۔
9 اس لئے دیکھ میں موابکے پہلو کو اسکے شہر وں سے اسکی سرحد کے شہروں سے جو زمین کی شوکت ہیں بےتِ یسیموت اور بعل معون اور قریتائم سے کھول دونگا ۔
10 اور میں اہلِ مشرق کو اسکے اور بنی عمون کے خلاف چڑھا لاﺅنگا کہ ان پر قابض ہوں تا کہ قوموں کے درمیان بنی عمون کا ذکر باقی نہ رہے ۔
11 اور میں مواب کو سزادونگا اور وہ جانیگے کہ خداوند میں ہوں ۔
12 خداوند خدا یوں فرماتا ہے کہ چونکہ ادومنے بنی یہوداہ سے کینہ کشی کی اور ان سے انتقام لیکر بڑا گناہ کیا ۔
13 اسلئے خداوند خدا یوں فرماتا ہے کہ میں ادوم پر ہاتھ چلاﺅنگا ۔اسکے انسان اور حیوان کو نابود کرونگا اور تےمان سے لے کر اسے وےران کرونگا اور وہ ددان تک تلوار سے قتل ہونگے۔
14 اور میں اپنی قوم بنی اسرائیل کے ہاتھ سے ادومسے انتقام لونگا اور وہ مےرے غضب و قہر کے مطابق ادوم سے سلوک کریں گے اور وہ مےرے انتقام کو معلوم کرےنگے خداوند خدا فرماتا ہے ۔
15 خداوند خدا یوں فرماتا ہے کہ چونکہ فلسیوں نے کینہ کشی کی اور دل کی کینہ وری سے انتقام لیا تا کہ دائمی عداوت سے اسے ہلاک کریں ۔
16 اسلئے خداوند خدا یوں فرماتا کہ دیکھ میں فلسیوں پر ہاتھ چلاﺅنگا اور ےتےموں کو کاٹ دالونگا اور سمندر کے ساحل کے باقی لوگوں کو ہلاک کرونگا ۔
17 اور میں سخت عتاب کرکے ان سے بڑا انتقام لونگا اور جب میں ان سے انتقام لونگا تو وہ جانےنگے کہ خداند میں ہوں ۔