حزقی ایل

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48

0:00
0:00

باب 4

اور اے آدمزاد تو ایک کھپرا لے اور اپنے سامنے رکھ کر اس پر ایک شہر ہاں یروشلیم ہی کی صورت کھینچ ۔
2 اور اس کا محاصرہ کر اور اس کے مقابل برج بنا اور اس کے سامنے دمدمہ باندھ اور اس کے گرد خیمے کھڑے کر اور اس کی چاروں طرف منجنیق لگا۔
3 پھر تو لوہے کا ایک اور توا لے اور اپنے اور شہر کے درمیان اسے نصب کر کہ وہ لوہے کی دیوار ٹھہرے اور تو اپنا منہ اسکے مقابل کر اور وہ محاصرہ کی حالت میں ہو اور تو اس کا محاصرہ کرنے والا ہوگا۔ یہ بنی اسرائیل کےلئے نشان ہے۔
4 پھر تو اپنی بائیں کروٹ پر لیٹ رہ اور بنی اسرائیل کی بد کرداری اس پر رکھ دے۔ جتنے دنوں تک تو لیٹا رہے گا تو ان کی بدکرداری برداشت کرے گا۔
5 اور میں نے ان کی بدکرداری کے برسوں کو ان دنوں کے شمار کے مطابق جو تین سو نوے دن ہیں تجھ پر رکھا ہے سو تو بنی اسرائیل کی بدکرداری برداشت کرے گا۔
6 اور جب تو ان کو پورا کر چکے تو پھر اپنی دہنی طرف لیٹ رہ اور چالیس دن تک بنی یہودا کی بدکرداری برداشت کر۔ میں نے تیرے لئے ایک ایک سال کے بدلے ایک ایک دن مقرر کیا ہے۔
7 پھر تو یروشلیم کے محاصرہ کی طرف منہ کر اور اپنا بازو ننگا کر اور اس کے خلاف نبوت کر۔
8 اور دیکھ میں تجھ پر بندھن ڈالوں گا کہ تو کروٹ نہ لے سکے جب تک اپنے محاصرہ کے دنوں کو پورا نہ کر لے۔
9 اور تو اپنے لئے گیہوں اور جو اور باقلا اور مسور اور چینا اور باجرا لے اور ان کو ایک ہی برتن میں رکھ اور ان کی اتنی روٹیاں پکا جتنے دنوں تک تواپنی پہلی کروٹ پر لیٹا رہے گا۔ تو تین سو نوے دن تک ان کو کھانا ۔
10 اور تیرا کھانا وزن کر کے بیس مثقال روزانہ ہوگاجو تو کھائے گا۔ تو گاہے گاہے کھانا۔
11 تو پانی بھی ناپ کر ایک ہین کا چھٹا حصہ پئے گا۔ تو گاہے گاہے پینا ۔
12 اور تو جو کے پھلکے کھانا اور تو ان کی آنکھوں کے سامنے انسان کی نجاست سے ان کو پکانا۔
13 اور خداوند نے فرمایا کہ اسی طرح سے بنی اسرائیل اپنی ناپاک روٹیوں کو ان اقوام کے درمیان جن میں مَیں ان کو آوارہ کروں گا کھایا کریں گے۔
14 تب میں نے کہا ہائے ! خداوند خدادیکھ میری جان کبھی ناپاک نہیں ہوئی اور اپنی جوانی سے اب تک کوئی مردار چیز جو آپ ہی مر جائے یا کسی جانور سے پھاڑی جائے میں نے ہر گز نہیں کھائی اور حرام گوشت میرے منہ میں کبھی نہیں گیا۔
15 تب اس نے مجھے فرمایا دیکھ میں انسان کی نجاست کے عوض تجھے گوبر دیتا ہوں ۔ سو تو اپنی روٹی اس سے پکانا۔
16 اور اس نے مجھے فرمایا اے آدمزاد دیکھ میں یروشلیم میں روٹی کا عصا توڑ ڈالوں گا اور وہ روٹی توڑ کر فکر مندی سے کھائیں گے اور پانی ناپ کر حیرت سے پئیں گے۔
17 تاکہ وہ روٹی پانی کے محتاج ہوں اور باہم سراسیمہ ہوں اور اپنی بدکرداری میں ہلاک ہوں۔